حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، جامعہ مدرسین حوزہ علمیہ قم کی مجلس عاملہ کے سرپرست حجتالاسلام والمسلمین مهدی سلیمانی اردهالی نے قرآن کریم کی اس آیت "وَلَو لَا دَفعُ ٱللَّهِ ٱلنَّاسَ بَعضَهُم بِبَعضٖ لَّفَسَدَتِ ٱلأَرضُ وَلَٰکِنَّ ٱللَّهَ ذُو فَضلٍ عَلَی ٱلعَٰلَمِینَ" کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: جیسا کہ خداوند متعال فرماتا ہے کہ "اور اگر اللہ بعض لوگوں کو بعض دوسروں کے ذریعے نہ روکتا تو زمین میں فساد برپا ہو جاتا، لیکن اللہ نے دنیا والوں پر فضل و احسان کیا ہے" (سورہ بقرہ، آیت ۲۵۱)۔ دفاع کا اصول ایک الٰہی سنت اور انسان کا مشروع حق ہے۔ جب کسی پر ظلم اور زیادتی ہوتی ہے تو اسلامی احکام اور بین الاقوامی قوانین اسے اس حق کی اجازت دیتے ہیں کہ وہ اپنا دفاع کرے اور ظالم کو اس کے ظلم کا مزہ چکھائے۔
انہوں نے مزید کہا: اس وقت خطہ ایک متجاوز اور خونخوار رژیم کے مظالم کا سامنا کر رہا ہے، جو دراصل تمام مسلم ممالک اور انسانیت کے لیے ایک مسئلہ بن چکا ہے۔
حجتالاسلام سلیمانی اردهالی نے مزید کہا: یہ جعلی حکومت، جس کا اپنا نہ ہی گھر ہے اور نہ ہی اپنی سرحدیں، استعمار کا مسلط کردہ اور بلکہ ان کے لئے ایک مورچہ و بیرک کی مانند ہے۔ جو صرف دیگر ممالک میں اپنے اڈے بنا کر بیٹھا ہے۔ پچھلے ستر سالوں سے مختلف مہلک ہتھیاروں سے مسلم ممالک پر تجاوز کر رہا ہے، بچوں اور خواتین کو قتل کرتا ہے، مساجد اور اسپتالوں کو تباہ کرتا ہے اور غزہ و لبنان میں قتل عام برپا کیے ہوئے ہے۔
حجتالاسلام سلیمانی اردهالی نے تاکید کرتے ہوئے کہا: ایسے حالات میں ہمیں قرآن کے حکم کے مطابق اس سرکش رژیم کو اس کی حد میں رکھنا ہو گا۔ قرآن کریم فرماتا ہے: یَٰٓأَیُّهَا ٱلَّذِینَ ءَامَنُواْ قَٰتِلُواْ ٱلَّذِینَ یَلُونَکُم مِّنَ ٱلکُفَّارِ وَلیَجِدُواْ فِیکُم غِلظَةٗۚ وَٱعلَمُوٓاْ أَنَّ ٱللَّهَ مَعَ ٱلمُتَّقِینَ یعنی "اے ایمان والو! ان کافروں سے لڑو جو تمہارے قریب ہیں، اور انہیں تم میں شدت و رعب کا احساس ہونا چاہئے اور جان لو کہ اللہ پرہیزگاروں کے ساتھ ہے" (سورہ توبہ، آیت 123)۔ آج ہم دیکھتے ہیں کہ اسلامی ممالک کے جوار میں ایک خونخوار رژیم موجود ہے جس کا مقابلہ کرنا قرآن کا حکم ہے۔
انہوں نے مزید کہا: مقاومتی مجاہدین صہیونی دشمن کے خلاف صفِ اول میں ہیں اور اگر ہم آج ان کی مدد نہ کریں گے تو دشمن سے لڑائی ہمارے ملک کی گلیوں تک پہنچ سکتی ہے۔